Sindh Ancient era History

File:Mohenjo-daro Priesterkönig.jpeg

پاکستان کے اہم ترین صوبہ سندھ کے جب بھی تاریخ اور جغرافیے کے اعتبار سے جائیزہ لینے کی کوشش کی  گئی ہے تو یہ اہم ترین پہلو سب سے پہلے سامنے آیا ہے کہ سندھ کی تاریخ کو نہ تو ارد گرد کے علاقوں سے علیحدہ کرکے مرتب کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی اس خطے کا جغرافیہ الگ مرتب کیا جاسکتا ہے اگر چہ کہ  اس خطے کو سند ھ یا وادئ مہران کہہ کر پکارا گیا ہے مگر  یہاں کی تاریخ اس خطے کی مخصوص جغرافیائی کیفیت کے باعث علیحدہ مرتب کرنے ممکن ہی نہیں ہے اگر چہ کہ بعض افراد نے اس طرح کی کوشش ضرور کی ہے مگر ان کی کاوشوں کا جائیزہ لیں تو ان کی یہ کاوش ادھوری ہی ملے گی اور اس میں بھی وہ  سندھ کی تاریخ کے حوالے سے  سندھ تک محدود ہونے سے قاصر ہی دکھائی دیتے ہوئے ملتے ہیں جس کا بین ثبوت موہنجو ڈارو کے آثار قدیمہ ہیں جو اگر چہ کہ سندھ میں موجود ہیں مگر تمام تر جدو جہد کے باوجود موہنجوڈارو کی تہزیب اور ثقافت جس حد تک دریافت کی جاچکی ہے اس کے ڈانڈے یا سرے ارد گرد کےعلاقوں ممالک اور تہزیبوں سے ملانے پر مجبور ہو جاتے ہیں اس  معاملے پر  تفصیل سے آگے بحث کی جائے گی سردست یہاں  سندھ کی تاریخ کے حوالے سے  اہم پہلووں کا تذکرہ کرتے ہوئے بات کو آگے بڑھاتے ہیں سندھ بلاگ مِں سندھ کی تاریخ کو  ادوار کے اعتبار سے مندرجہ زیل حصوں میں تقسیم کیا جائے گا


اس خطے کی ابتدائی تاریخ اور اولین انسانی آبادیاں ۔
اب سے پانچ ہزار سال قبل سندھ کی تہذیب۔
موہنجو ڈارو دور کے بعد سندھ میں وسطی ایشیا سے قوموں کی آمد۔
سندھ ایرانی اور ساسانی دور میں ایرانی حکومت کا سرحدی صوبہ۔
یونان کے سکندر آعظم کی ایرانی حکمران دار ا کے ساتھ جنگ اور سکندر آعظم کی سندھ میں آمد۔
سکندر آعظم کے بعد سندھ پر یونانی فاتح سرداروں کی حکمرانی۔
سندھ میں بدھ مت کی آمد اور بدھ مذہب کے ماننے والے حکمرانوں کا دور ۔
سندھ پر دوبارہ ایرانی حکومت کا قبضہ۔

بدھ مذہب کے ماننے والے حکمرانوں کا دوسرا دور۔
ایرانی حکمرانوں کی مسلمانوں کے مقابلے میں شکست کھا جانا اور سندھ کے برہمن حکمران چچ کا سندھ کو ایرانی تسلط سے آزادی دلانا۔

راجہ داہر پارسیت اور بدھ مت کے ماننے والے۔
سندھ میں اسلام کا داخلہ اور مسلم دور حکومت کی ابتدا۔

سندھ میں اسلام کے داخل ہوجانے کے بعد سندھ کی تاریخ کے ابواب کی نوعیت کچھ اس طرح ہوگی
جاری ہے